سب سے بھترین لفظ "ہم" ہے
کیا آپ مجھے جانتے ہیں کہ میں کون ہوں؟
آپکو پتہ ہے کہ اگر میں نہ ہوتا تو سوچو وہ کیا کر سکتے
تھے؟
مجھے پتہ ہے کہ اُس نے میرے بارے میں کیا کہا ہوگا؟
آپ تو جانتے ہیں کہ میں کس قسم کا بندہ ہوں؟
آپ کو تو پتہ ہے کہ میں محفل میں نہ بیٹھوں تو محفل ادھوری
ہوتی ہے۔
میرے دوستوں میں سب سے زیادہ طاقت ور میں ہوں؟
میرے علم کا کوئی مقابلہ نہیں کر سکتا؟
میرے عقل کے بارے میں میرے ماں باپ میری گھر میں تعریف کرتے
ہیں۔
اگر میں ہوتا تو تمہیں پتہ لگ جاتا کہ میں کیا چیز ہوں؟
میں اگر ایک دن آفیس نہیں جاتا تو اس دن آفس کا ماحول درھم
برھم ہوجاتا ہے۔
سوچو اگر میں نہ ہوتا تو پھر تم کیا کرتے؟
میرے گھر والے اور محلے والے مجھ سے ڈرتے ہیں کیونکہ میرا
رعب ہی ایسا ہے۔
میں یہ ہوں، میں وہ ہوں، میں ہوں تو ہوں اور نہ ہوں تو کچھ
نہیں۔ میں، میں اور بس میں۔
آپ نے بہت سارے بندے دیکھے ہونگے جو کہ اوپر دیئے ہوئے
سوالوں اور جوابوں کے مالک ہوتے ہیں۔
مگر ان کو کون سمجھائے کے آپ اپنے آپ کو جن جن چیزوں کا
مالک سمجھ رہے ہیں وہ تو آپ کی ہیں ہی نہیں بلکہ آپ تو اپنے آپ کے مالک بھی نہیں
ہیں جناب؟
آپ کی سانس اور جسم کا مالک رب کائنات ہے جس کی دست قدرت
میں ہم سارے چل رہے ہیں۔
آپ کا کام یہ نہیں ہے کہ آپ سارا دن میں اور میں کی رٹ
لگائے رکہیں۔ اگر اب بھی آپ کو بات سمجھ میں نہیں آرہی ہے تو صرف زندگی کے پانچ
منٹ نکال کر کسی خاموش جگہ کا انتخاب کریں۔ جہاں پر آپکو کوئی خلل نہ ڈال سکے۔
اب آنکھیں بند کرکے سوچیں کہ آپ کس کس چیز کے مالک ہیں۔ تو
آپکے ہر سوال پر آپکو ایک ہی جواب ملے گا کہ آپ مخلوق ہیں اور آپکو پیدا کیا گیا
ہے اور آپکا کام ہے کہ دوسروں کے لئے جتنا بھتر ہو سکے سوچیں اور مدد کے وقت ان کی
مدد کریں۔
اور اگر مزید غور کریں گے تو پھر آپکو ایک اور جواب ملے گا
کہ آپ اس دنیا میں جینے نہیں آئے آپ کے جینے کی دنیا آپ کے مرنے کے بعد ہے۔ اگر آپ
اچھے کام کرتے ہیں اور دوسروں کی اچھے کاموں میں مدد کرتے ہیں تو آپ کامیابی سے رخصت
ہوکر اپنی دنیا میں جاکر سکون سے جی سکیں گے۔
اس غور و فکر کے بعد آپکو یہ ساری باتیں سمجھ میں آجاتی ہیں
تو پھر آپ کو یہ بھی سمجھ میں آجائے گا کہ آپ اشرف المخلوقات کیوں بنائے گئے ہیں۔
اسکے بعد آپ "میں" کہنا اور سمجھنا چھوڑ دیں گے
اور سب سے بھتر لفظ "ہم" کا انتخاب کریں گے جو کہ کامیابی کی سیڑھی کا
پہلا قدم ہے۔
ہم کو اپنانے کے بعد آپکو سکون میسر آئے گا اور آپ اپنے آپ
سے محبت کرنے لگیں گے اور جب آپ اپنے آپ سے محبت کرنے لگیں گے تو پھر کائنات آپ سے
محبت کرے گی۔ اسکے بعد آپ کے حق میں جو کچھ بھتر ہوگا وہ قدرت آپ کو میسر کرے گی۔
یہ سب اس لئے ہوگا کہ آپکو زندگی کا مقصد سمجھ میں آجائے گا
کہ آپکو کس لئے اس دنیا میں بھیجا گیا ہے۔
اور سب سے اہم بات وہ یہ ہے کہ دوسروں سے بلاوجہ یا وجہ شکایتیں
کرنا چھوڑ دیں۔ کیونکہ شکایتیں ہمیشہ میں کا دروازہ کھولتیں ہیں اور جب آپ میں کو
چھوڑ کر ہم پر توجہ دیں گے کہ ہم یہ کر سکتے ہیں اس کے بعد آپ کے لئے میں کا
دروازہ بند ہوجائے گا اور ہم کا دروازہ کھل جائے گا۔
اس لئے تھوڑی ہمت کریں اور اٹھیں آجائیں ہم کے دروازے پر اس نیت کے ساتھ کہ مالک کریم
ہم سب پر رحم فرمائے اور حقیقی معنی میں اشرف المخلوقات کا شرف عطا فرمانے کے بعد ہمیں
حقیقی انسان بنا اور ہمیں ایک دوسرے کے کام آنے کی توفیق عطا فرما۔ آمین
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں